Maktaba Wahhabi

484 - 728
تو ایسی حالت میں نکاح ہندہ کا زید سے شرعاً صحیح و درست ہوا یا کہ نہیں ؟ جواب اس کا ازروئے حدیث شریف و کتاب الله کے مرحمت ہو۔ جواب: صورت مذکورہ میں نکاح ہندہ کا زید سے صحیح و درست نہیں ہوا۔ صحتِ نکاح میں کم از کم دو گواہ شرط ہیں ۔ عن عائشۃ قالت: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( لا نکاح إلا بولي، وشاھدي عدل، وما کان من نکاح علیٰ غیر ذلک فھو باطل )) الحدیث (أخرجہ ابن حبان في صحیحہ، نصب الرایۃ لأحادیث الھدایۃ: ۲/ ۲) [عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ولی (کی اجازت) اور دو عادل گواہوں (کی موجودگی) کے بغیر کوئی نکاح صحیح نہیں ہوتا۔ جو نکاح اس طریقے کے سوا ہو، وہ باطل ہے] و اللّٰه أعلم بالصواب کتبہ: محمد عبد اللّٰه ۔ المجیب مصیب۔ نمقہ أضعف عباد الرحمن: محمد سلیمان، غفرلہ المنان۔ لقد أصاب من أجاب۔ کتبہ: محمود، عفا اللّٰه عنہ۔ لقد أصاب من أجاب۔ کتبہ: نذیر الدین حسین۔ حق مہر کے مسائل بیوی کو دیے ہوئے زیورات کا حکم: سوال: جو زیورات زوجہ منکوحہ کو شوہر کے عزیز و اقارب یا شوہر دیتے ہیں ، یعنی ساس و سسر و ہمشیرہ شوہر وغیرہ نے دیا ہے، وہ ہبہ ہوتا ہے یا نہیں اور بعد طلاق کے شوہر یا دہندہ مذکورہ مطالبہ واپسی کا کر سکتے ہیں یا نہیں ؟ جونپور، جامع مسجد کلاں ۔ مدرسہ قرآنیہ فاروقیہ۔ محمد صدیق طالب علم جواب: زوجہ منکوحہ کو زیورات دینے والے اگر تصریح کر دیں کہ ہبتاً دیے ہیں تو اس صورت میں ہبہ ہوگا اور دینے والے واپس نہیں لے سکتے اور اگر تصریح کر دیں کہ عاریتاً دیے ہیں تو اس صورت میں عاریت ہوگا اور واپس لے سکتے ہیں اگر ہبہ و عاریت میں سے کسی بات کی تصریح نہ کریں تو اس صورت میں عرف معتبر ہوگا۔ پس اگر وہاں کا عرف ہبہ کا ہے تو ہبہ سمجھا جائے گا اور واپسی کا حق نہ ہوگا اور اگر عرف عاریت کا ہے تو عاریت سمجھا جائے گا اور واپسی کا حق ہوگا۔ و اللّٰه تعالیٰ أعلم۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه (۶؍ جمادی الآخر ۱۳۳۱ھ) بیوی کی وفات کے بعد زرِ مہر کی حیثیت: سوال: 1۔زید نا بالغ کا نکاح ہندہ نابالغہ سے ہوا۔ زید کا باپ ہندہ کو اپنے گھر میں نابالغی کی حالت میں اس شخص سے رخصت کر الایا کہ بچپن ہی سے میرے گھر کا طریقہ سیکھے، پھر اپنے میکے چلی گئی اور وہاں سے اپنےنانہال آئی۔ اتفاق
Flag Counter