[اس میں نمازِ جنازہ میں جہراً قراء ت کرنے کی دلیل ہے]
ظاہر حدیث فضالہ بن ابی امیہ سے بھی جہراً قراء تِ فاتحہ ثابت ہے۔ صحیح مسلم کی حدیث: ’’سمعت عوف بن مالک یقول: صلیٰ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم علی جنازۃ فحفظت من دعائہ : اللھم۔۔۔ الحدیث )) کے تحت میں ’’السراج الوہاج‘‘ میں لکھا ہے:
’’الحدیث فیہ دلالۃ واضحۃ علیٰ الجھر بالدعاء في صلاۃ الجنازۃ، ولا مانع منہ شرعا وعقلاً، ولا داعي إلیہ، فیکون الجھر بالدعاء والإسرار فیھا سواء، کباقي الصلوات‘‘[1]انتھی
یعنی اس حدیث میں کھلی دلالت ہے نمازِ جنازہ میں دعا کے جہر پڑھنے پر اور اس سے کوئی مانع شرعی و عقلی بھی نہیں ہے اور نہ کوئی امر اس کی طرف داعی ہے، پس جہر اور اسرار اس میں دونوں برابر ہیں دوسری نمازوں کی طرح۔‘‘
خلاصہ کلام و حاصل امر یہ کہ جنازہ کی نماز میں سورت فاتحہ و سورۃ دیگر، بلکہ دعا کو بھی جہراً پڑھ سکتے ہیں ۔ احادیثِ صحیحہ سے یہ بات ثابت ہے۔ جہراً اور سراً دونوں مساوات کا درجہ رکھتے ہیں ۔
الجواب صحیح۔ فی الواقع جنازہ کی نماز میں سورۂ فاتحہ پڑھنا اور بھی اس کے ساتھ ضم سورۃ کرنا احادیثِ معتبرہ سے ثابت ہے اور جہراً خواہ سراً جس طرح چاہیں پڑھیں ، اختیار ہے۔ مجیب ۔للّٰه درہ۔ نے ان سب امور کو اچھی طرح کافی دلائل سے ثابت کر دیا ہے، جس پر مزید کی حاجت نہیں ۔ و اللّٰه أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه
المجیب مصیب فیما أعلم، و اللّٰه أعلم، وعلمہ أتم۔ کتبہ: محمد بن عبدالعزیز الجعفري المدعو بشیخ محمد۔ تجاوز اللّٰه عنہ (۱۶؍ ذی الحجہ ۱۳۱۲ھ)
بے نماز شخص اور اس کے بچے کی نمازِ جنازہ پڑھنے کا حکم:
سوال:1۔ ایک مسلمان تارک الصلاۃ ہے، نماز کبھی نہیں پڑھتا ہے، پس ایسے شخص کی نمازِ جنازہ پڑھنی چاہیے یا نہیں ۔
2۔ ایسے کلمہ گو شخص کے لڑکے کی نمازِ جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟ بینوا تؤجروا!
جواب:1۔ ایسے شخص کی نمازِ جنازہ پڑھنی چاہیے، جو کوئی پڑھے گا ثواب پائے گا اور جو نہ پڑھے گا ثواب سے محروم رہے گا۔ اگر کوئی نہ پڑھے تو سب گنہگار ہوں گے، کیونکہ ایسا شخص گو بسبب شامت ترکِ نماز کے کتنا ہی بڑا گنہگار ہو، لیکن بوجہ کلمہ گو ہونے کے زمرہ مسلمین میں داخل ہے، جس کے لیے دعاے مغفرت جائز ہے، گو ادنیٰ درجہ کا مسلمان سہی۔ کیا عجب ہے کہ کلمہ کی برکت سے الله تعالیٰ اس کے سارے جرائم عفو کر دے۔﴿ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ [سورۂ نساء: ۴۸] [بے شک الله اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا
|