قبول نہیں ہوگی اور اس کی دعوت قبول کرنا جائز نہیں ہے، اگر اس کو اس دعوت قبول کرنے سے گناہ پر مدد پہنچتی ہو۔
2۔ ایسی نوکری کرنا جائز ہے، بشرطیکہ اس میں ناجائز کام کرنا نہ پڑتا ہو۔ و اللّٰه أعلم بالصواب۔
کتبہ: محمد عبد اللّٰه
فلم دیکھنا:
سوال: بائی سکوپ کا دیکھنا شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟
نوٹ: بائی سکوپ ایک تماشے کا نام ہے، جس میں شہر، جنگل، عمارتیں اور جاندار وغیرہ چیزیں نظر آتی ہیں ۔
جواب: اگر کوئی غرض محمود ہو تو جائز ہے، ورنہ ہر قسم کے کھیل تماشے (باستثنا تین قسموں کے جو حدیث مذکورِ ذیل میں مذکور ہیں ) ناجائز ہیں ۔
عن عقبۃ بن عامر رضی اللّٰه عنہ قال: سمعت رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم یقول: (( کل شییٔ یلھو بہ الرجل باطل إلا رمیہ بقوسہ وتأدیبہ فرسہ وملاعبتہ امرأتہ، فإنھن من الحق )) [1] و اللّٰه تعالیٰ أعلم
(رواہ الترمذي وابن ماجہ و أبو داود و الدارمي، مشکوۃ المصابیح)
[عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’ہر وہ چیز جس سے انسان کھیلتا ہے اور اس کے ساتھ مشغول ہوتا ہے، وہ باطل (بے کار) ہے، البتہ اس کا کمان کے ساتھ تیر اندازی کرنا، اپنے گھوڑے کی تربیت کرنا اور اس کا اپنی اہلیہ کے ساتھ مشغول ہونا، کیونکہ یہ حق ہیں ]
کتبہ: محمد عبد اللّٰه (۱؍ صفر ۱۳۲۸ھ)
٭٭٭
|