کے ساتھ وہ دینار بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کر دیا، جو پہلے جانور سے بچ گیا تھا، تو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ دینار صدقہ کر دیا اور ان (حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ ) کے لیے تجارت میں برکت کی دعا فرمائی]
کیا ہرن کی قربانی کرنا درست ہے؟
سوال: زید نے ایک ہرن بچپن سے پرورش کیا ہے، جس کی عادت بالکل اہلی جانوروں کی ہوگئی ہے، یعنی جس طرح اور جانور اپنے مکان وغیرہ جانتے ہیں ، وہ پہچانتا ہے۔ اب زید اس کی قربانی کرنا چاہتا ہے، آیا بصداقتِ احادیث قربانی ہرن مذکور کی جائز ہے یا نہیں ؟
جواب: احادیث صحیحہ سے صرف تین چیزوں کی قربانی ثابت ہے: 1۔شتر 2۔گاؤ 3۔بز۔[1] ان کے سوا اور کسی چیز کی (خواہ اہلی جانور ہو، خواہ صحرائی اور صحرائی بھی مانوس ہو یا غیر مانوس) قربانی ثابت نہیں ہے۔ و اللّٰه أعلم بالصواب۔
[فارسی میں ’’بز‘‘ گوسپند کے معنی میں ہے اور گوسپند بکری کو کہتے ہیں ، گوسپند میش کے معنی میں بز کے مقابلے میں استعمال ہوتا ہے، چنانچہ عربی زبان میں معزضان کے مقابلے میں ہے، جیسا کہ قاموس اور صراح سے مستفاد ہوتا ہے۔ بعض لوگوں نے لکھا ہے کہ گوسفند کا اطلاق میش اور بز ہر دو پر ہوتا ہے]
کتبہ: محمد عبد اللّٰه (مہر مدرسہ)
اگر جانور خریدنے کے باوجود قربانی نہ کرے؟
سوال: زید نے ایک جانور بارادہ قربانی خرید کیا اور کسی وجہ سے اس کی قربانی نہیں ہوئی اور ایامِ قربانی گزر گئے۔ اب اس جانور کی قربانی دوسرے سال یا قضا درمیان سال کے جائز ہوگی یا نہیں اور اگر دوسرے سال جائز ہو تو ادا ہوگی یا قضا اور اس جانور کو دوسرے مصرف میں مثل عقیقہ یا ولیمہ وغیرہ کے لانا درست ہے یا نہیں ؟ اس کا جواب قرآن و حدیث صحیح سے ارقام فرمائیں ۔
جواب: اس صورت میں کہ اگر کوئی شخص بہ نیتِ اضحیہ جانور خریدے اور کسی وجہ سے قربانی نہ کرے اور ایامِ قربانی گزر جائیں تو اس جانور کو کیا کرے؟ کسی آیت یا حدیث سے اس کا صاف صاف پتا نہیں چلتا، لیکن اگر اس مسئلے کو مسئلہ ہَدْیِ عمرہ پر، جو حدیث صحیح میں وارد ہے، قیاس کریں تو اس سے یہ بات ثابت ہوگی کہ ایسے شخص کو درمیان سال کے اس جانور کی قربانی کرنی چاہیے۔
تفصیل اس کی یہ ہے کہ ۶ھ میں حضرت رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کے ساتھ عمرہ کے قصد سے احرام باندھے ہوئے مکہ معظمہ کو روانہ ہوئے۔ مکہ والوں نے آگے بڑھ کر آپ کو اور آپ کے ساتھیوں کو مکہ میں جانے اور
|