بہن اس کے پاس بھیج دیں ، وہ سب اس کو حلال ہے، بشرطیکہ یہ اس کو معلوم نہ ہو کہ کوئی حق العباد اس مال سے متعلق ہے۔ و اللّٰه تعالیٰ أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه (مہر مدرسہ)
کیا مریض کے لیے کھجور کی تاڑی پینا درست ہے؟
سوال: ایک شخص بیمار ہے، اس کے عارضہ کے لیے حکما تجویز کرتے ہیں کہ تاڑی کھجور کی صبح کے وقت تازی پیے تو اس کے عارضہ کے لیے نافع ہوگا تو ایسی حالت میں آیا اس کے لیے جائز ہے یا عام طور پر بھی بہ تبدیل ظرف یومیہ کے لوگ پی سکتے ہیں یا نہیں ؟
جواب: اگر کھجور کی تاڑی میں جو صبح کو پی جائے، خواہ تھوڑی، خواہ بہت، نشہ نہ ہو تو اس کا پینا جائز ہے، بیمار آدمی کے لیے بھی اور صحیح آدمی کے لیے بھی اور اگر اس میں نشہ ہو، اگرچہ تھوڑی پینے میں نہ ہو، بلکہ زیادہ پینے میں ہو تو اس کا پینا ناجائز ہے۔ صحیح کے لیے بھی اور مریض کے لیے بھی یہی حکم ہے۔ تبدیل ظرف یومیہ کی صورت میں ، یعنی اگر نشہ نہ ہو تو عموماً جائز، ورنہ عموماً ناجائز ہے۔
عن ابن عمر رضی اللّٰه عنہما عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( کل مسکر خمر، و کل مسکر حرام )) [1]
(أخرجہ أحمد و الأربعۃ، وصححہ ابن حبان)
[سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہما نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور شَے خمر (شراب) ہے اور ہر نشہ آور حرام ہے]
وعن وائل الحضرمي أن طارق بن سوید سأل النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم عن الخمر یصنعھا للدواء، فقال: (( إنھا لیست بدواء، ولکنھا داء )) [2] (أخرجہ مسلم و أبو داود وغیرھما، بلوغ المرام)
[وائل حضرمی رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ طارق بن سوید رضی اللہ عنہ نے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس خمر (شراب) کے بارے میں سوال کیا جو دوائی کے لیے تیار کی جاتی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ دوائی نہیں ہے وہ بیماری ہے] و اللّٰه أعلم بالصواب۔
کتبہ: أبو العلی محمد عبد الرحمن المبارکفوري الأعظم گڑھی، عفي عنہ۔ الجواب صحیح۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه ۔
کیا مسکر کی طرح مفتر بھی حرام ہے؟
سوال: مسکر کی نسبت وارد ہے: (( ما أسکر کثیرہ فقلیلہ حرام )) کیا مفتر کی نسبت بھی ایسا وارد ہوا ہے؟
|