[یہ طلاق (رجعی) دو بار ہے، پھر یا تو اچھے طریقے سے رکھ لینا ہے، یا نیکی کے ساتھ چھوڑ دینا ہے]
مشکوۃ (ص: ۴۰ چھاپہ دہلی) میں ہے:
عن أبي ھریرۃ قال رجل: یا رسول اللّٰه ! من أحق بحسن صحابتي؟ قال: (( أمک )) قال: ثم من؟ قال: (( أمک )) قال: ثم من؟ قال: (( أمک )) قال: ثم من؟ قال: (( أبوک )) [1] (متفق علیہ)
[ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کسی شخص نے عرض کی: یا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے حسنِ سلوک کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تیری والدہ‘‘ اس نے عرض کی: پھر کون؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تیری ماں ‘‘ اس نے عرض کی: پھر کون؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تیری ماں ‘‘ اس نے عرض کی: پھر کون؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تیرا باپ‘‘]
صفحہ ( ۴۱۳) میں ہے:
عن ابن عباس قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( من أصبح مطیعا للّٰه في والدیہ، أصبح لہ بابان مفتوحان من الجنۃ، وإن کان واحدا فواحدا، ومن أصبح عاصیا للّٰه في والدیہ أصبح لہ بابان مفتوحان من النار، إن کان واحدا فواحدا )) قال رجل: وإن ظلماہ؟ قال: (( وإن ظلماہ، وإن ظلماہ، وإن ظلماہ )) [2]
[عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص اپنے والدین (کے حق) کے متعلق الله کی اطاعت میں صبح کرتا ہے تو اس کے لیے جنت کے دو دروازے کھل جاتے ہیں اور اگر ایک ہو تو (دروازہ بھی) ایک اور جو شخص اپنے والدین (کے حق) کے متعلق الله کی نافرمانی میں صبح کرتا ہے تو اس کے لیے جہنم کے دو دروازے کھل جاتے ہیں اور اگر وہ ایک تو (جہنم کا دروازہ بھی) ایک۔‘‘ ایک آدمی نے عرض کی: اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں ، اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں ، اگرچہ وہ اس پر ظلم کریں ]
کیا محض تہمت سے نکاح فسخ ہوتا ہے یا نہیں ؟
سوال: کسی کی عورت اگر متہم ہوجائے اور وہ عورت طالبِ طلاق ہو تو مرد کو اپنی زوجیت سے خارج کر دینا ضروری ہے یا نہیں ؟ محض تہمت سے نکاح فسخ ہوتا ہے یا نہیں ؟
جواب: اس صورت میں کہ عورت متہم ہے اور اس شخص سے طلاق بھی مانگتی ہے، وہ شخص اس عورت کو اپنی زوجیت سے خارج کر دے، یعنی یا اس کو طلاق دے دے یا اس سے خلع کر لے اور اگر وہ عورت اس سے خود طالبِ طلاق و فراق
|