کتاب اللباس والزینۃ
کیا بے پردہ محرم عورتوں کی تیمار داری کرنا درست ہے؟
سوال: کیا ایسی محرم عورتوں کی تیمار داری کرنا درست ہے، جو مکمل حجاب نہیں کرتیں ؟
جواب: ماں بہن یا عزیزوں کی عورتیں اگر ایسا لباس پہنتی ہوں ، جس سے ان کے وہی اعضا کھلے رہتے ہوں ، جن کا دیکھنا اس شخص کو جائز ہے تو خدمت یا مزاج پرسی کے لیے ان کے پاس جائے۔ اگر ایسے اعضا بھی کھلے رہتے ہوں ، جن کا دیکھنا اس شخص کو ناجائز ہے تو اگر خدمت یا مزاج پرسی بغیر اُن کے پاس گئے ہوئے یا پاس جا کر بغیر ان کے اعضا کے دیکھے ہوئے کر سکتا ہے تو بھی ان کی خدمت یا مزاج پرسی کرنی جائز ہے اور اگر بغیر ان اعضا کے دیکھے ہوئے نہیں کر سکتا تو ناجائز ہے۔
محرم اور غیر محرم کون کون سے افراد ہیں ؟
سوال: ہند میں عام طور سے یہ رواج ہے کہ بہن حقیقی یا بیٹی سگی یا سگی پتوہ یعنی سگے بیٹے کی جورو یا سوتیلی ماں اپنے بھائی یا اپنے باپ اپنے یا خسر یا اپنے بیٹے کے سامنے ہوتے ہیں اور وہ ان کو کھانا کھلاتے ہیں ، بات چیت کرتے ہیں ، یہ شرعاً درست ہے یا نہیں اور محرم عورتوں کے کون لوگ ہیں اور غیر محرم کون ہیں اور احتیاطاً اگر محرم کے سامنے بھی نہ ہوں تو شرعاً کیسا ہے؟ بخاری شریف میں عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
إن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( إیاکم والدخول علیٰ النساء )) فقال رجل من القوم: یا رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ! أفرأیت الحمو؟ قال: (( الحمو الموت ))
[ بلاشبہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عورتوں کے پاس جانے سے بچو۔‘‘ لوگوں میں سے کسی آدمی نے عرض کی: یا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ! دیور کے بارے میں کیا حکم ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دیور موت ہے]
اس حدیث کا کیا مطلب ہے؟ ازروئے لغت کے زوج کا باپ بھی داخل ہے اور قرآن شریف میں زوج کا باپ داخل محارم ہے تو حدیث و آیت میں کیا مطابقت ہوگی؟
جواب: بہن حقیقی اور سگی بیٹی اور سگی پتوہ اور سوتیلی ماں کو اپنے بھائی اور باپ اور خسر اور سوتیلے بیٹے کے سامنے ہونا شرعاً درست ہے۔
لقولہ تعالیٰ:﴿وَلاَ یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ اِِلَّا لِبُعُولَتِھِنَّ اَوْ اٰبَآئِھِنَّ اَوْ اٰبَآئِ بُعُولَتِھِنَّ اَوْ اَبْنَآئِھِنَّ اَوْ اَبْنَآئِ بُعُولَتِھِنَّ اَوْ اِِخْوَانِھِنَّ﴾ الآیۃ [سورۂ نور، رکوع: ۴]
[اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں ، مگر اپنے خاوندوں کے لیے، یا اپنے باپوں ، یا اپنے خاوندوں کے باپوں ، یا
|