وعن عقبۃ بن عامر عن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( کفارۃ النذر کفارۃ الیمین )) [1]
[عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نذر کا کفارہ قسم والا ہے] و اللّٰه أعلم بالصواب۔
تمباکو یا سرقی کھانا:
سوال: کیا تمباکو یا سُرقی کھانا درست ہے؟
جواب: جو شخص تمباکو یا سُرقی کھاتا کھلاتا نہیں ، وہ اس شخص سے بہتر ہے جو کھاتا کھلاتا ہے۔
کتبہ: محمد عبد اللّٰه (مہر مدرسہ)
غیر شرعی کتابوں کی فروخت اور شراب یا تاڑی کا سرکہ بنانا:
سوال: 1۔کیا تصویر دار یا غیر مذہب کی کتابیں فروخت کرنا جائز ہے؟
2۔ کیا ایسی کتابوں کی جلدیں باندھنا درست ہے؟
3۔ کیا شراب یا تاڑی کا سرکہ بنانا جائز ہے؟
جواب: 1و2 تصویر دار یا غیر مذہب کی کتابیں فروخت کرنا یا ان کی جلد باندھنا جائز نہیں ۔
3۔ شراب یا تاڑی کا سرکہ بنانا جائز نہیں اور اگر بنا ہوا مل جائے تو اس کافروخت کرنا جائز ہے۔
تمباکو اور نسوار استعمال کرنا:
سوال: زردہ تمباکو [تمباکو والا پان] کا کھانا اور سونگھنی [نسوار] کا استعمال کرنا کیسا ہے؟
المستفتی: خاکسار محمد اسرائیل ۔کفاہ الوکیل۔ کرمجوی بیر بھومی، موضع کرمی، ڈاکخانہ رودرا نگر، ضلع بیربھوم (بنگال)
جواب: زردہ تمباکو کا کھانا اور سونگھنی کا استعمال کرنا، اس شخص کو جس کو کسی بیماری کی وجہ سے ضرورت ہو، بقدر ضرورت جائز ہے اور بلا ضرورت جائز نہیں ، کیونکہ اس قسم کی چیزیں از قبیل دوا ہیں اور دوا کا استعمال حالتِ مرض میں جائز ہے اور حالتِ صحت میں ناجائز، کیونکہ حالتِ صحت میں بجائے مفید ہونے کے مضر ہے اور مضر چیزوں کا استعمال جس وقت مضر ہو، جائز نہیں ہے۔ الله تعالیٰ فرماتا ہے:﴿ھُوَ الَّذِیْ خَلَقَ لَکُمْ مَّا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا﴾ [البقرۃ: ۲۹] [وہی ہے جس نے زمین میں جو کچھ ہے، سب تمھارے لیے پیدا کیا]
اس آیتِ کریمہ میں لفظ﴿لَــکُمْ﴾ جس میں لام نفع کے لیے ہے، ملاحظہ طلب ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ جو چیز جس وقت مضر ہو، اس وقت اس کے استعمال کی اجازت نہیں ہے، بلکہ جس وقت مفید ہو، اسی وقت اس کے استعمال کی اجازت ہے۔[2] و اللّٰه تعالیٰ أعلم کتبہ: محمد عبد اللّٰه (۲؍ ذي القعدۃ ۱۳۳۵ھ)
|