Maktaba Wahhabi

37 - 83
[وَالَّذِيْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً اَوْ ظَلَمُوْٓا اَنْفُسَھُمْ ذَكَرُوا اللّٰهَ فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُوْبِھِمْ ۠ وَ مَنْ يَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللّٰهُ ڞ وَلَمْ يُصِرُّوْا عَلٰي مَا فَعَلُوْا وَھُمْ يَعْلَمُوْنَ ١٣٥؁] اور وہ لوگ کہ جب کوئی برا کام کرتے ہیں یا اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھتے ہیں تو اللہ کو یاد کرتے ہیں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں۔ اور اللہ کے سوا گناہ معاف کرنے والا ہے بھی کون؟ اور وہ اپنے کیے ہوئے کام پر اصرار نہیں کرتے اور وہ یہ بات جانتے ہیں۔(آل عمران:135) پھر کچھ دوسری صحیح روایات بھی ہیں جن میں ان گناہوں‌کو دور کرنے والی دو رکعات کی دوسری صفات مذکور ہیں۔جن کا خلاصہ یہ ہے: 1۔ جو شخص بھی وضو کرے اور اچھی طرح سے کرے (کیونکہ جس پانی سے اعضاء کو دھویا جاتا ہے اس پانی سے اعضاء سے گناہ بھی نکل جاتے ہیں یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ نکل جاتے ہیں)۔ اور اچھی طرح وضو کرنا یوں ہے کہ وضو کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھے اور اس کے بعد اذکار کرے جو یہ ہیں: اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ ، واشھد ان محمدا عبدہ ورسولہ (او) اللھم اجعلنی من التوابین واجعلنی من المتطھرین (او) اللھم وبحمدک اشھد ان لا الہ الا انت استغفرک واتوب الیک میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ ایک ہے جس
Flag Counter