Maktaba Wahhabi

28 - 83
یہ بات بندے کی اپنے پروردگار کی رحمت کی وسعت پر یقین نہ ہونے کی پیداوار ہے۔ یہ پہلی بات ہوئی۔ اوردوسری بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت سے متعلق ایمان میں نقص ہے کہ وہ سارے کے سارے گناہ بخش سکتا ہے۔  اور تیسری یہ کہ اعمال قلوب میں سے ایک نہایت اہم عمل یعنی امید میں ضعف ہے۔ اور چوتھی یہ کہ توبہ قبول ہونے پر بھی اس میں گناہوں‌کو مٹا دینے کی قدرت نہیں۔ اب ہم ان میں سے ہر ایک کا جواب دیں گے۔ پہلی بات کی وضاحت کے لیے تو اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہی کافی ہے:- [وَرَحْمَتِيْ وَسِعَتْ كُلَّ شَيْءٍ ۭ] (الاعراف: 156) اور میری رحمت ہر چیز کو محیط ہے۔ اور دوسری بات کی وضاحت میں درج ذیل قدسی حدیث کافی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: قال تعالیٰ : من علم انی ذو قدرۃ علی مغفرۃ الذنوب غفرت لہ ولا ابالی ، ما لم یشرک بی شیئا۔ وذالک اذا لقی العبد ربہ فی الآ خرۃ جسے علم ہو گیا کہ میں گناہ معاف کرنے کی قدرت رکھتا ہوں تو میں اس کے گناہ بخش دوں گا۔ بشرطیکہ اس نے میرے ساتھ شرک
Flag Counter