Maktaba Wahhabi

92 - 391
کا کس قدر خیال تھا کہ نماز ایسے بنیادی فریضے کی ادائیگی میں بھی رعایت دے دی۔البتہ اگر کچھ لوگ خراب موسم اور ناموافق حالات کے باوجود مسجد میں نماز کے لیے آجائیں تو پھر امام انہیں حسب معمول نماز پڑھا دے۔[1] ۱۶۔بیت اللہ میں دن اور رات کسی بھی وقت نماز کی ممانعت نہیں : حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عطا کی یہ حدیث بیان کرتے ہیں : ’’اے بنی عبد مناف! اے بنی عبدالمطلب! اگر تمہیں کوئی معاملہ (بیت اللہ کے متعلق) سپرد ہو تو مجھے یہ علم نہ ہو کہ تم لوگوں نے دن یا رات کی کسی گھڑی میں کسی کو اس گھر کے پاس نماز پڑھنے سے روکا ہے۔‘‘[2] ۱۷۔اسلام ایک ایسا دین کہ جس کی راتیں بھی روشن ہیں : ’’حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایسا وعظ فرمایا،جس کے اثر سے آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اور دل (اللہ کی ناراضی اور عذاب سے) خوف زدہ ہوگئے۔ہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! یہ تو ایسا وعظ ہے جیسے کسی رخصت کرنے والے کی نصیحت،تو آپ ہم سے کیا وعدہ لیتے ہیں ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں تمہیں روشن شریعت پر چھوڑ رہا ہوں۔جس کی رات بھی دن کی طرح (روشن) ہے۔میرے بعد وہی شخص کج روی اختیار کرے گا جو ہلاک ہونے والا ہے۔تم میں سے جو کوئی زندہ رہے گا،وہ جلد بہت اختلاف دیکھے گا،لہٰذا تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین
Flag Counter