Maktaba Wahhabi

359 - 391
۵۲۔نیند کے معاملے میں انبیاء علیہم السلام کی خصوصیت: عطاء کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہم انبیاء کی جماعت کی آنکھیں سوتی ہیں اور دل نہیں سوتے۔‘‘[1] ۵۳۔سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت و اُلفت کے چند مناظر: ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر کا ارادہ کرتے تو اپنی ازواج کے لیے قرعہ ڈالتے۔ایک مرتبہ قرعہ حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ کے نام کا نکلا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ وہ رات کے وقت سیدہ عائشہ سے باتیں کرتے ہوئے چلتے تھے۔حضرت حفصہ نے حضرت عائشہ سے کہا کیوں نہ آج رات ہم اپنی سواری بدل لیں۔تم میرے اونٹ پر سوار ہو جاؤ اور میں تمہارے اونٹ پر۔تم بھی نئے مناظر دیکھنا اور میں بھی۔حضرت عائشہ نے کہا کیوں نہیں۔چنانچہ انہوں نے سواری بدل لی۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے اونٹ کی طرف آئے اور اس پر سیدہ حفصہ سوار تھیں۔آپ نے انہیں سلام کیا اور چلتے رہے۔پھر جب پڑاؤ پر پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا کہ عائشہ اپنے اونٹ پر نہیں۔جب لوگ اپنی سواریوں سے اترے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اپنی غلطی پر شدید رنج تھا کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت سے محروم رہی تھیں۔انہوں نے اپنے پاؤں اذخر گھاس میں ڈال دئیے اور دعا کرنے لگیں کہ کوئی سانپ یا بچھو مجھے ڈس لے۔غلطی تومیری اپنی تھی۔میں حضور سے تو کچھ نہیں کہہ سکتی تھی۔‘‘[2]
Flag Counter