Maktaba Wahhabi

338 - 391
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے پہلے بیدار ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھبرا کے اٹھے اور فرمایا: اے بلال! حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے فوراً جواب دیا: اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان! میری جان کو بھی اسی نے پکڑ لیا جس نے آپ کی جان کو (بیدار ہونے سے) روکا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوچ کی تیاری کرو،اونٹوں کو ہانکو۔‘‘ ہم نے کچھ فاصلے تک اپنی سواریوں کو ہانکا۔پھر وہاں پڑاؤ ڈال دیا۔پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا اور بلال کو (اذان دینے کا) حکم کیا۔انہوں نے نماز کے لیے اقامت کہی۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھائی۔جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’جو نماز ادا کرنا بھول جائے،تو جب اسے یاد آئے،ادا کرلے۔کیونکہ فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿وَاَقِمِ الصَّلوٰۃَ لِذِکْرِیْ﴾ (طٰہ: ۱۴) ’’اور نماز قائم کرو میری یاد کے لیے۔‘‘[1] ایک اور حدیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں اس لیے نماز ادا نہ فرمائی کہ اس جگہ کو آپ نے شیاطین کا مستقر قرار دیا۔[2] حدیث مبارکہ کی روشنی میں اصلاحِ عقیدہ کے کچھ مقامات اب ذرا ان احادیث مبارکہ پر غور فرمایئے! ۱۔ بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ کے یہ دو علیحدہ علیحدہ
Flag Counter