Maktaba Wahhabi

158 - 391
وَسُبْحَانَ اللّٰہِ عَدَدَ مَا فِی الْاَرْضِ وَالسَّمَائِ وَسُبْحَانَ اللّٰہِ مِلْئَ مَا فِی الْاَرْضِ وَالسَّمَائِ وَسُبْحَانَ اللّٰہِ عَدَدَ مَا اَحْصٰی کِتَابَہُ وَسُبْحَانَ اللّٰہِ عَدَدَ کُلِّ شَیْئٍ وَسُبْحَانَ اللّٰہِ مِلْئَ کُلِّ شَیْئٍ۔))[1] ’’اللہ کی پاکی ہے اس مخلوق کے بقدر جو اللہ نے پیدا کی ہے،اور اللہ کی پاکی ہے اس کی مخلوق کے بھرنے کے بقدر اور اللہ کی پاکیزگی ہے زمین و آسمان میں موجود چیزوں کی تعداد کے بقدر اور اللہ کی پاکی ہے زمین و آسمان کو بھر دینے والی مخلوق کے بقدر اور اللہ کی پاکی ہے ان چیزوں کے بقدر جن کو اس کی کتاب (یعنی لوح محفوظ) نے شمار کر رکھا ہے اور اللہ کی پاکی ہے ہر چیز کی تعداد کے بقدر اور اللہ کی پاکی ہے ہر چیز کے بھرنے کے بقدر۔‘‘ اور تو الحمد للہ کے ساتھ بھی ایسے ہی کہے۔[2] ۳۰۔کیا کوئی حاجی منیٰ میں رات بسر کرنے کی بجائے مکہ مکرمہ میں سو سکتا ہے؟ ’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کی اجازت طلب کی کہ وہ منیٰ میں رات بسر کرنے کی بجائے مکہ مکرمہ میں گزار لیں تاکہ حاجیوں کو پانی پلا سکیں۔چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس بات کی اجازت مرحمت فرمائی۔‘‘[3]
Flag Counter