Maktaba Wahhabi

290 - 391
چنانچہ میں نے امت کے لیے شفاعت کا اختیار قبول کیا ہے۔ ہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! ہمارے لیے دعا فرمایے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی شفاعت پانے والوں میں کر دے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ تو سارے مسلمانوں کے لیے ہے۔‘‘[1] ۳۸۔جب حضور رات بھر دعا کرتے رہے لیکن .... حضرت خباب بن ارت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ....اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنگ بدر میں شریک ہوئے تھے....۔ انہوں نے ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بغور دیکھا کہ آپ ساری رات نماز پڑھتے رہے حتیٰ کہ فجر ہو گئی۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نماز سے سلام پھیرا تو خباب آپ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان! آج رات آپ نے اتنی نماز پڑھی ہے کہ میں نے آپ کو اتنی نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں یہ رغبت اور رہبت (خوفِ الٰہی) والی نماز تھی۔میں نے اس میں اپنے رب تعالیٰ سے تین چیزوں کا سوال کیا تھا۔اللہ تعالیٰ نے دو چیزیں دے دیں،ایک نہیں دی۔میں نے اپنے رب عزوجل سے سوال کیا تھا کہ ہمیں ان عذابوں سے ہلاک نہ کرے جن کے ساتھ پہلی امتوں کو ہلاک کیا تھا۔اللہ تعالیٰ نے میری یہ دعا قبول فرمائی۔دوسرا سوال یہ تھا کہ ہم پر ہمارے کافر دشمنوں کو مکمل غلبہ نہ دے۔اللہ تعالیٰ نے یہ دعا بھی قبول فرما لی۔پھر میں نے اپنے رب سے یہ سوال کیا کہ ہمیں گروہوں اور فرقوں میں
Flag Counter