ان کا ہمارے مضمون سے تعلق ہے:
۱۔رات کو زیادہ نماز سے چہرہ خوبصورت ہونا:
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جو شخص رات کو زیادہ نماز پڑھے،اس کا چہرہ دن کو خوبصورت ہو جاتا ہے۔‘‘[1]
۲۔دن کے وقت سونا:
حضرت خوات بن جبیر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ دن کے وقت سونا عقل و دانش کی علامت ہے،اور دن کے درمیانی وقت سونا بس مناسب سی بات ہے اور دن کے اختتام پر سونا تو نری بے وقوفی ہے۔[2]
۳۔حضرت علی رضی اللہ عنہ کی نماز عصر کے لیے سورج کا واپس آنا:
چوتھے خلیفہ راشد سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی شان و عظمت ہم ایسے خطا کاروں کے زور قلم کی محتاج نہیں۔آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد تھے۔سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے شوہر تھے،سیّدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہما کے والد تھے۔آپ کی عظمت کا تو کوئی جاہل ہی منکر ہوسکتا ہے۔لیکن کیا ضروری ہے کہ آپ کی فضیلت و بزرگی ثابت کرنے کے لیے من گھڑت قصے اور موضوع روایات بیان کی جائیں ؟
ایک معروف قصہ سنئے! جس کی بنیاد ایک جھوٹی روایت ہے :
|