Maktaba Wahhabi

95 - 391
ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمایا کہ: ’’میں نے اپنے ہاں سحر کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہمیشہ سوئے ہوئے ہی پایا۔‘‘[1] ۲۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر ایک رات گزارنا: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی تھے۔ام المومنین سیّدہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا حضرت ابن عباس کی سگی خالہ تھیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے موقع پر حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کم عمر صحابہ میں شمار ہوتے تھے۔ایک مرتبہ حضرت ابن عباس نے اپنی خالہ کے گھر رات قیام کیا۔پھر انہوں نے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کی جو کیفیت دیکھی،وہ بیان کی۔شاید سارے ہی محدثین کرام نے اس حدیث کو روایت کیا ہے،اس لیے کہ اپنے مضامین کے اعتبار سے یہ حدیث بے حد اہم ہے۔مختلف راویان حدیث سے روایت حدیث کے دوران بعض مقامات پر جزوی سا اختلاف بھی ہے جسے میں نے نظر انداز کرتے ہوئے اس حدیث کو نقل کیا ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ وہ ایک رات اپنی خالہ ام المومنین سیّدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر رہے۔وہ بیان کرتے ہیں کہ میں بستر کی چوڑائی میں لیٹا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور ام المومنین رضی اللہ عنہا لمبائی رخ آرام فرما ہوئے۔کچھ دیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اہلیہ محترمہ سے باتیں کیں،پھر آپ سو گئے۔کم و بیش نصف شب کا عمل ہوگا کہ آپ اٹھے اور پیشاب کیا۔پھر آپ نے اپنا چہرہ اور ہاتھ دھوئے اور پھر سو گئے۔پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوبارہ نیند سے بیدار ہوئے تو آپ اٹھے،اپنے چہرے پر ہاتھ پھیر کر نیند کے اثرات دور کیے۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ آل عمران کی آخری دس
Flag Counter