نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
((من قراء بالآیتین من آخر سورۃ البقرۃ فی لیلۃ کفتاۂ))[1]
’’جس شخص نے رات کو سورۃ البقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھیں،وہ اس کے لیے کفایت کر گئیں۔‘‘
[کفایت کر گئیں ] کے متعلق محدثین سے منقول اقوال میں سے چند ایک درج ذیل ہیں :
۱۔ قیام اللیل میں قرآن کریم کی تلاوت سے کفایت کر گئیں۔
۲۔ دوران نماز یا نماز کے علاوہ قراء ت قرآن کریم سے کفایت کر گئیں۔
۳۔ ہر برائی سے کفایت کر گئیں۔
۴۔ شیطان کے شر سے کفایت کر گئیں۔
۵۔ جن و انس کے شر سے کفایت کر گئیں۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ممکن ہے کہ یہ سارے معانی ہی (حدیث شریف سے) مقصود ہوں۔‘‘ [2]
رات امن و سکون سے گزارنے کا ایک مجرب لیکن غیر مسنون عمل
’’مجربات امام غزالی‘‘ کے ضمیمہ میں عزیز الرحیم دانش امدادی لکھتے ہیں :
’’استاد گرامی حضرت مولانا ظفر احمد عثمانی علیہ الرحمہ نے بندہ سے ایک روز فرمایا: کہ سونے سے پہلے بستر پر تین مرتبہ سورۃ قریش پڑھ لیا کرو۔
|