Maktaba Wahhabi

408 - 391
۴۔پردۂ غیب تک رسائی: جب انسان سنت سے روگردانی کرتا ہے تو وہ لا محالہ شیطان کے لیے ایک آسان شکاری بن جاتا ہے۔پھر سنت کی جگہ بدعت اور مسنون عمل کی جگہ من گھڑت عملیات لے لیتے ہیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے رات کے معمولات اور مسنون ادعیہ و اذکار آپ گذشتہ صفحات میں ملاحظہ فرما چکے۔اب درج ذیل ’’روحانی عمل‘‘ ملاحظہ فرمائیے اور خود ہی سوچئے کہ ایسے عملیات کا سنت خیر الانام علیہ الصلوٰۃ والسلام سے کیا واسطہ ہے؟ ’’آیت کریمہ سلام قولا من رب الرحیم باوضو پاک بستر پر تین سو مرتبہ،اول آخر درود شریف گیارہ گیارہ مرتبہ پڑھ کر سو جائیں۔خواب میں ظاہر ہوگا۔‘‘ اس کے علاوہ بھی سوتے وقت کے عملیات ہیں،جن میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ مریض کا حال معلوم ہوگا کہ صحت ہوگی یا نہیں۔حاملہ کا حال معلوم ہوگا،خزانہ کہاں دفن ہے،وغیرہ وغیرہ۔ اس قسم کے عملیات کا جو بھی نتیجہ ظاہر ہو،اس کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی۔ یہ سب خواب اور خیال کی باتیں ہیں جن کی کوئی بنیاد کتاب و سنت سے نہیں ملتی۔ ۵۔مسنون اور من گھڑت استخارہ میں فرق: حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تمام معاملات میں استخارہ کی دعا اس طرح یاد کراتے تھے جیسے قرآن کریم کی آیت مبارکہ۔ اب مسنون استخارہ تو یہ ہے کہ دو رکعت نماز ادا کی جائے اور استخارہ کی وہ دعا
Flag Counter