باب 18
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میدانِ جہاد میں
۱۔بدر میں پانی کے ذخیرے پر رات کے وقت پڑاؤ:
جنگ کے دوران پانی وغیرہ کے ذخیرے کی فوجی نقطۂ نظر سے اہمیت محتاجِ بیان نہیں۔میدانِ بدر میں پانی کے چشمے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کفار سے پہلے پہنچ گئے۔امام ابن کثیر لکھتے ہیں :
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کفار سے قبل چشمہ پر آئے اور (نماز عشاء کے بعد) میدان بدر کے قریب تر چشمہ پر فروکش ہو گئے۔حضرت حباب بن منذر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:
یا رسول اللہ! کیا اس مقام کا انتخاب آپ نے وحی کی رُو سے کیا ہے....جس سے پس و پیش ہمارے لیے روا نہیں ....یا یہ جنگی تدبیر اور حکمت عملی ہے؟
یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (یہ وحی نہیں ) بلکہ فوجی تدبیر ہے۔
یہ سن کر انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! یہ منزل (قیام کے لیے) مناسب نہیں۔بہتر ہو گا کہ آگے بڑھ کر چشمہ پر قبضہ کر لیں اور آس پاس کے کنووں کا پانی ختم کر دیں اور ایک حوض میں سارا پانی بھر لیں۔پھر جنگ کا آغاز کریں۔ہمیں پانی کی سہولت میسر ہو گی اور وہ (مشرکین مکہ) پانی سے محروم رہیں گے۔
یہ سن کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے مشورے کی تائید کی۔‘‘[1]
حضرت حباب بن منذر رضی اللہ عنہ کا مشورہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت پسند آیا اور انہوں
|