Maktaba Wahhabi

303 - 391
بد....کی پناہ میں آتا ہوں۔ہر اس چیز کے شر سے جسے اس نے پیدا کیا،بنایا اور پھیلایا اور اس چیز کے شر سے جو آسمان سے اترتی ہے اور اس چیز کے شر سے جو آسمان میں چڑھ جاتی ہے اور اس چیز کے شر سے جسے اس نے زمین میں پیدا کیا اور پھیلایا،اور ا س چیز کے شر سے جو زمین سے نکلتی ہے اور رات اور دن کے فتنوں کے شر سے اور رات کو آنے والے کے شر سے،مگر یہ کہ وہ خیر کے ساتھ آئے،اے رحمن!‘‘ (نتیجہ اس دعا کے پڑھنے کا یہ نکلا کہ) ان کی آگ بجھ گئی اور اللہ تبارک وتعالیٰ نے (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر حملہ آور شیاطین کو) شکست دے دی۔[1] ۴۷۔ایک سرکش جن کا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دورانِ نماز تنگ کرنا: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ نماز ادا فرمائی،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’گذشتہ رات ایک سرکش جن اچانک میرے پاس آیا۔وہ میری نماز میں خلل ڈالنا چاہتا تھا۔لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے اس پر قابو دے دیا اور میں نے سوچا کہ مسجد کے کسی ستون کے ساتھ اسے باندھ دوں تاکہ صبح کو تم سب بھی اسے دیکھو۔پھر مجھے اپنے بھائی سلیمان کی یہ دعا یاد آ گئی: ﴿وَہَبْ لِیْ مُلْکًا لَّا یَنْبَغِیْ لِاَحَدٍ مِّنْم بَعْدِیْ﴾ (صٓ: ۳۵) ’’اور مجھے ایسی بادشاہی عطا فرماجو میرے بعد کسی کے لائق نہ ہو۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شیطان کو ذلیل کر کے دھتکار دیا۔[2]
Flag Counter