باب 15
خوابوں کی دنیا
خواب ایک عجیب ہی کیفیت کا نام ہے۔خواب کا ذکر آتے ہی تصورات میں کچھ خوبصورت تخیلات آجاتے ہیں۔ایک آرام دہ کمرہ کہ جس کا ماحول خواب ناک ہو اور جہاں ہلکی ہلکی سی روشنی ہو،مزے کی نیند ہو اور انسان دنیا وما فیہا سے بے خبر،زندگی کے تلخ و شیریں حقائق سے بے پروا ہوکر خواب نگر میں گھوم رہا ہو۔خوابوں اور خیالوں کی اپنی ہی دنیا ہے۔کچھ لوگوں کی تو زندگی خواب دیکھتے گزر جاتی ہے اور وہ اپنی آنکھوں میں انجانے سپنے سجائے ہمیشہ کے لیے ایک خواب بن کر رہ جاتے ہیں۔لیکن یہ ساری باتیں ہمارے موضوع سے خارج ہیں۔اس لیے ہم خواب اور خیال کی دنیا سے واپس اپنے اصل موضوع کی طرف لوٹتے ہیں۔
ہر شخص کبھی نہ کبھی خواب دیکھتا ہی ہے۔کچھ خواب یاد رہ جاتے ہیں اور کچھ بیدار ہونے کے ساتھ ہی بھول جاتے ہیں۔کچھ خواب دیکھ کر انسان کی طبیعت میں فرحت و نشاط کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے اور کچھ خواب اسے ان دیکھے خوف اور وسوسوں میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ان گنت اور بے شمار درود و سلام ہوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کہ آپ نے بکمال شفقت امت کو خوابوں کے بارے میں چند امور سے آگاہ فرما دیا۔ہم ان ہدایات نبوی کو پیش نگاہ رکھ کر خوابوں کے بارے میں چند مسائل درج کرتے ہیں۔
حدیث شریف کے مطابق خواب عمومی طور پر تین طرح کے ہوتے ہیں :
۱۔ ایسے خواب جو خیالات کا آئینہ ہوں یعنی انسان سوتے وقت جن خیالات میں تھا،وہی اپنے خواب میں دیکھتا ہے۔(بعض اوقات معدے میں خرابی یا گرانی کی بنا
|