Maktaba Wahhabi

102 - 391
جنہیں رحمت دو جہاں علیہ الصلوٰۃ والسلام کی خدمت کی سعادت میسر آئی تھی۔اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اپنے گھروں میں محو استراحت ہوتے تھے اور ربیعہ رضی اللہ عنہ باب عالی پر نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے اشارہ ابرو کے منتظر ہوتے تھے کہ کب حضور صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوں،حجرہ مبارک سے باہر تشریف لائیں۔اپنی کسی ضرورت کا اظہار فرمائیں اور ربیعہ رضی اللہ عنہ کل کائنات کے آقا ومولیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کرکے اپنے لیے جنت میں مقام بناسکیں۔خود ربیعہ بن کعب رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں : ’’میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے در اقدس پر رات گزارا کرتا تھا۔میں آپ کے وضو کے لیے پانی کا اہتمام کرتا تھا۔پھر رات گئے تک میں سنتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے سمع اللّٰہ لمن حمدہ اور کتنی ہی دیر تک رات کو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کرتا تھا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔‘‘[1] ۷۔رات کی نماز میں شفیع المذنبین صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں میں ورم آجاتا: رات کے وقت نوافل کی ادائیگی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قیام بہت طویل ہوتا تھا۔آپ اتنی دیر قیام فرماتے کہ قدم مبارک سوج جاتے۔حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز تہجد میں اتنی دیر کھڑے رہتے کہ آپ کے پاؤں پر یا آپ کی پنڈلیوں پر ورم آجاتا۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ بھلا آپ کو اس قدر طویل قیام کی کیا ضرورت؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں اپنے پروردگار کا شکر گزار بندہ نہ بنوں؟[2]
Flag Counter