سے اٹھے تو ہم نے کہا: جہاں تک نیک صالح آدمی کا تعلق ہے تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور جو ایک دوسرے کے ساتھ معلق ہیں تو وہ اس امر (یعنی دین اسلام) کے وارث ہیں جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا۔‘‘[1]
نوٹ:....اس حدیث کی سند میں ایک راوی عمرو بن ابان بن عثمان مجہول ہے۔اس لیے سند کے اعتبار سے یہ حدیث اگرچہ ضعیف شمار ہوگی۔لیکن متن کے لحاظ سے اس کی صحت میں شبہ نہیں کہ خلافت راشدہ کی ترتیب یہی ہے اور خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم ہی اس امر کے وارث تھے جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا تھا۔
۹۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دکھایا جانا:
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’تم مجھے دو مرتبہ خواب میں دکھائی گئی ہو۔میں نے دیکھا کہ تم ایک ریشمی کپڑے میں لپٹی ہوئی ہو اور کہا جارہا ہے کہ یہ آپ کی بیوی ہیں،ان کا چہرہ کھولیے۔میں نے چہرہ کھول کر دیکھا تو تم تھیں۔میں نے سوچا کہ اگر یہ خواب اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے تو وہ خود اس کو پورا کر دے گا۔‘‘[2]
۱۰۔حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کو خواب میں دیکھنا:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’میں نے جعفر بن ابی طالب کو بادشاہ کے روپ میں دیکھا،وہ جنت میں فرشتوں کے ساتھ دو پروں کے سہارے اڑ رہے تھے۔‘‘[3]
|