Maktaba Wahhabi

378 - 391
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کی جاتی ہیں۔لیکن یہ انتساب دلیل کا محتاج ہے۔ واللّٰہ اعلم ۶۷۔محبت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک دل موہ لینے والی ادا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب رضی اللہ عنہم کا ذکر ایمان کی حلاوت کا ذریعہ ہے۔وہ کیا عظیم اور ناقابل فراموش لوگ تھے کہ تاریخ عالم ان کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے۔ان کے حضور اظہارِ عقیدت کے لیے ہمارے پاس وہ الفاظ کہاں کہ ان کا حق ادا کر سکیں۔انہوں نے اپنی جانوں سے بڑھ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی۔ہماری محبت زبان سے ہے اور ان کی محبت دل سے تھی۔اب آپ ایک ایسے ہی جانثار کا حال سنیے! وہ رات کو جب سونے لگتے تو مسنون اذکار کے بعد ذرا دیکھئے تو سہی کس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد کرتے! عبدہ بنت خالد بن معدان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ’’جب بھی خالد رضی اللہ عنہ اپنے بستر پر لیٹتے تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے مہاجرین و انصار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا نام لے کر ان کے ساتھ اپنا شوق ملاقات ذکر کیا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ یہ میری اصل اور نسل (یعنی حسب و نسب) ہیں اور بس انہی کی طرف میرا دل مائل رہتا ہے۔میرا شوق ملاقات ان کی طرف طویل ہے۔پس اے میرے رب! مجھے جلد اپنے پاس بلا (تاکہ ملاقات محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کا کچھ سامان ہو) یہاں تک کہ ان پر نیند غالب آ جاتی۔‘‘[1] ۶۸۔خود رات بھر بھوکے رہے لیکن مہمان کی مدارات میں کمی نہ آنے دی: ہمارے ماں باپ قربان نبی کریم رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کے خوش بخت اور
Flag Counter