۲۵۔غار ثور میں :
نبی مکرم رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے اہم ترین واقعات میں سے ایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سفر ہجرت ہے۔اس سفر میں سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آپ کے رفیق تھے۔کتب حدیث و سیرت میں سفر ہجرت کی تفصیلات بیان ہوئی ہیں۔ان میں چند ایسے واقعات بھی ہیں جن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آرام فرمانے اور سونے کا ذکر ہوا ہے۔آئندہ سطور میں اختصار کے ساتھ اس مبارک سفر میں پیش آمدہ واقعات بیان کیے جا رہے ہیں۔
جب حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی معیت میں حضرت آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام ہجرت کے سفر پر روانہ ہوئے تو مکہ مکرمہ سے باہر نکلنے کے بعد آپ ایک لمبا چکر کاٹ کر مدینہ طیبہ کی طرف جانے والے راستے پر ہوئے۔جبل ثور کی چوٹی پر ایک غار تھا جو ان دو کی منزل تھی کہ جن کے تیسرے اللہ رب العالمین تھے۔ذرا تصور کی نگاہ سے وہ منظر تو دیکھیے کہ اس غار تک پہنچنے کے دوران سید البشر صلی اللہ علیہ وسلم کے قدوم میمنت لزوم زخمی ہوگئے تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اس کائنات کے ملجاء و مأوی(علیہ السلام)کو اپنے کندھوں پر اٹھایا اور پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ کر دم لیا۔[1]
|