Maktaba Wahhabi

203 - 391
۲۱۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب میں جنت جہنم دیکھنا: حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو باتیں صحابہ سے اکثر کیا کرتے تھے،ان میں یہ بھی تھی کہ تم میں سے کسی نے کوئی خواب دیکھا ہے؟ بیان کیا کہ پھر جو چاہتا اپنا خواب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صبح فرمایا کہ رات میرے پاس دو آنے والے آئے اور انہوں نے مجھے اٹھایا اور مجھ سے کہا کہ میرے ساتھ چلو۔میں ان کے ساتھ چل دیا۔پھر ہم ایک لیٹے ہوئے شخص کے پاس آئے جس کے پاس ایک دوسرا شخص پتھر لیے کھڑا تھا اور اس کے سر پر پتھر پھینک کر مارتا تو اس کا سر اس سے پھٹ جاتا۔پتھر لڑھک کر دور چلا جاتا لیکن وہ شخص پتھر کے پیچھے جاتا اور اسے اٹھا لاتا اور اس لیٹے ہوئے شخص تک پہنچنے سے پہلے ہی اس کا سر ٹھیک ہو جاتا جیسا کہ پہلے تھا۔کھڑا شخص پھر اسی طرح پتھر اس پر مارتا اور وہی صورتیں پیش آتیں جو پہلے پیش آئی تھیں۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے ان دونوں سے پوچھا: سبحان اللہ!یہ دونوں کون ہیں ؟ مجھ سے انہوں نے کہا کہ آگے بڑھو،آگے بڑھو۔ پھر ہم آگے بڑھے اور ایک ایسے شخص کے پاس پہنچے جو پیٹھ کے بل لیٹا ہوا تھا اور ایک دوسرا شخص اس کے پاس لوہے کا آنکڑا لیے کھڑا تھا اور یہ اس کے چہرے کے ایک طرف آتا اور اس کے ایک جبڑے کو گدی تک چیرتا اور اس کی ناک کو گدی تک چیرتا اور اس کی آنکھ کو گدی تک چیرتا۔پھر وہ دوسری جانب جاتا اور ادھر بھی اسی طرح چیرتا جس طرح اس نے پہلی جانب کیا تھا،وہ ابھی دوسری جانب سے فارغ بھی نہ ہوتا تھا کہ پہلی
Flag Counter