Maktaba Wahhabi

376 - 391
ہیں۔اس لیے جو حضرت عثمان کو سب و شتم کرے،برا بھلا کہے،گالیاں دے،اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو۔‘‘[1] ۶۶۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سونے کے دوران آپ کا پسینہ مبارک جمع کرنا: ’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (ان کی والدہ) ام سلیم رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے جاتے اور ان کے بچھونے پر سو رہتے۔وہ وہاں نہیں ہوتی تھیں۔ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ان کے بچھونے پر سو رہے۔ام سلیم رضی اللہ عنہا سے کہا گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے گھر آپ کے بستر پر سو رہے ہیں۔انہوں نے سنا تو اسی وقت گھر آگئیں۔(دیکھا کہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم محو استراحت ہیں اور پسینے سے شرابور ہیں اور آپ کا پسینہ چمڑے کے بستر پر بھی ہے۔ام سلیم رضی اللہ عنہا نے ایک ڈبی کھولی اور اس میں آپ کے پسینے کے قطرات جمع کرنے لگیں۔آپ کے جسم اطہر سے پسینہ پونچھ پونچھ کر اس میں ڈالنے لگیں۔رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم گھبرا کے اٹھ گئے۔فرمایا: ام سلیم! آپ یہ کیا کر رہی ہیں ؟ وہ کہنے لگیں : اے اللہ کے رسول! آپ کے پسینے کے قطرات سے میں اپنے بچوں کے لیے برکات سمیٹ رہی ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے صحیح کہا ہے۔‘‘[2] ایک اور روایت میں ہے کہ: ’’ام سلیم رضی اللہ عنہا کہنے لگیں کہ ہم اپنی خوشبو میں آپ کے پسینے کے قطرات شامل کرتے ہیں۔‘‘[3]
Flag Counter