Maktaba Wahhabi

354 - 391
’’عرفہ کی رات سے -جو یوم عرفہ سے پہلے ہوتی ہے- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منی میں تھے کہ اچانک آپ نے ایک سانپ کی آہٹ محسوس کی تو فرمایا: ’’اسے مار ڈالو۔‘‘ لیکن وہ اپنے بل میں گھس گیا۔ہم نے بل میں لکڑی داخل کی اور بل کو کچھ اکھاڑا۔پھر اس میں کچھ خشک شاخیں (یا بھوسا) ڈال کر آگ لگا دی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس کے شر سے بچا لیا اور اسے تمہارے شر سے بچا لیا۔‘‘[1] ۳۴۔عرفہ کی رات اترنے والی ایک عظیم آیت مبارکہ: طارق بن شہاب نے بیان کیا کہ ایک یہودی نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے عرض کیا کہ اگر یہ آیت ﴿اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ....﴾ یہودیوں پر اترتی تو ہم اس دن کو ایک یادگار دن بنا لیتے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مجھے بہت اچھی طرح وہ دن یاد ہے جس روز یہ آیت نازل ہوئی اور جمعۃ المبارک کی وہ رات بھی یاد ہے کہ جس رات یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی تھی اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں عرفات میں تھے۔[2] ۳۵۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مزدلفہ میں رات بسر کرنا: حضرت کریب سے منقول ہے کہ ’’میں نے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے پوچھا کیونکہ وہ عرفہ کی شام (واپسی کے وقت) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سواری پر بیٹھے تھے،میں نے کہا آپ نے کیسے کیا؟ انہوں نے فرمایا ہم چلتے آئے حتیٰ کہ مزدلفہ پہنچ گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سواری سے اترے اور مغرب کی نماز (تاخیر سے)
Flag Counter