Maktaba Wahhabi

299 - 391
۴۳۔چاندنی رات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کا دل کش منظر: حضرت قتادہ نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سوال کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم انگوٹھی استعمال فرماتے تھے؟ تو انہوں نے جواب دیا: ’’ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم انگوٹھی استعمال فرماتے تھے۔اس چاندنی رات کا مسحور کن منظر ابھی تک میری آنکھوں میں ہے،جب آپ نے انگوٹھی پہنی ہوئی تھی۔‘‘[1] اس انگوٹھی کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف بادشاہوں کے نام دعوت اسلام کے لیے خطوط لکھنے کا ارادہ فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی گئی کہ بادشاہوں کا دستور ہے کہ وہ مہر کے بغیر خط قبول نہیں کرتے۔چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے لیے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی جس پر ایک خاص ترتیب سے محمد رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم ) لکھا ہوا تھا۔یہ انگوٹھی بطور مہر نبوت بھی استعمال ہوتی تھی۔ اس انگوٹھی کی بھی ایک عجیب تاریخ ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک یہ انگوٹھی آپ کے دست مبارک کی زینت بنی ہوئی تھی۔پھر جب وقتِ اجل آیا اور نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کائنات سے رخصت ہو گئے تو خلیفہ بلافصل حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس یہ انگوٹھی آ گئی۔وہ اسے یادگار نبوت بھی سمجھتے تھے اور خلیفہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر بھی۔گویا اس انگوٹھی کی حیثیت اسلامی سلطنت کی اہم ترین سرکاری چیز کی ہو گئی تھی۔امور سلطنت اس وقت تک معتبر قرار نہیں پاتے تھے،جب تک سرکاری دستاویزات پر مہر نبوت ثبت نہ ہوتی تھی۔حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد یہ انگوٹھی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دستِ اقدس کی زینت بنی۔وہ اپنے عرصہ خلافت میں اس مہر نبوت کو استعمال کرتے رہے۔پھر ان کی وفات کے بعد یہ انگوٹھی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس آ گئی۔
Flag Counter