خیبر کی راتیں
۱۷۔رات کے وقت بھی خیبر کی طرف سفر جاری تھا:
غزوۂ خیبر اسلام کی جہادی تاریخ کے اہم معرکوں میں سے ہے۔اس میں مادی اعتبار سے کمزور مسلمانوں نے یہودیوں کو نتیجہ خیز شکست دی۔مسلمانوں کو مال غنیمت بھی ملا اور خیبر کی زرخیز زمینیں بھی ہاتھ آئیں۔یہی وہ عظیم الشان معرکہ تھا کہ جسے ہم کہہ سکتے ہیں کہ جزیرۃ العرب سے یہود کے اخراج کی بنیاد بنا۔کتب حدیث میں جہاد اور مغازی کے ابواب میں فتح خیبر کی جھلکیاں موجود ہیں۔ان میں سے ایسی احادیث مبارکہ جو ہمارے موضوع سے مطابق ہیں،ملاحظہ فرمائیے:
حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ
’’ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کی طرف نکلے۔رات کے وقت ہمارا سفر جاری تھا کہ ایک صاحب (اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ ) نے عامر (بن اکوع رضی اللہ عنہ ) سے کہا عامر! اپنے کچھ شعر سناؤ۔عامر شاعر بھی تھے۔اس فرمائش پر وہ سواری سے اتر کر حدی خوانی کرنے لگے۔
کہا: ’’اے اللہ! اگر آپ نہ ہوتے تو ہمیں سیدھا راستہ نہ ملتا،نہ ہم صدقہ کر سکتے اور نہ ہم نماز پڑھ سکتے۔پس ہماری جلدی مغفرت فرما دیجیے۔جب تک ہم زندہ ہیں،ہماری جانیں آپ کے راستے میں فدا ہیں اور اگر ہماری مڈبھیڑ ہو جائے تو ہمیں ثابت قدم رکھ کر ہم پر سکینت نازل فرما دیجیے۔ہمیں جب (باطل کی طرف) بلایا جاتا ہے تو ہم انکار کردیتے ہیں۔
|