Maktaba Wahhabi

292 - 391
۳۹۔ہم گناہ گاروں کے لیے ایک عظیم خوش خبری والی رات: حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ اس حدیث مبارکہ کے راوی ہیں۔یہ بھی ایک رات کا قصہ ہے اور اس کے آخر میں وہ عظیم خوش خبری ہے جو اس امت کے سیاہ کاروں کے لیے ہے۔لیکن دیگراحادیث اور آیاتِ قرآنی کی روشنی میں معلوم ہوتا ہے کہ یہ خوش خبری ان لوگوں کے لیے ہے جو حقوق العباد کا بھی خیال کرتے ہوں گے اور اپنے گناہوں پر نادم بھی ہوں گے۔بہرحال اللہ رب العزت کی بے پایاں رحمت ہم خطا کاروں کے پہاڑ ایسے گناہوں پر بھی حاوی ہے۔اب ملاحظہ فرمایئے حدیث نبوی شریف،حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ’’میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (ایک رات) مدینہ کے پتھریلے علاقہ میں چل رہا تھا کہ احد پہاڑ ہمارے سامنے آ گیا۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ابو ذر!میں نے عرض کیا حاضر ہوں یا رسول اللہ!آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے اس سے بالکل خوشی نہیں ہو گی کہ میرے پاس اس احد کے برابر سونا ہو اور اس پر تین دن اس طرح گزر جائیں کہ اس میں سے ایک دینار بھی باقی رہ جائے سوا اس تھوڑی سی رقم کے جو میں قرض کی ادائیگی کے لئے چھوڑوں۔بلکہ میں اسے اللہ کے بندوں میں اس طرح خرچ کروں اپنی دائیں طرف سے،بائیں طرف سے اور پیچھے سے۔پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے،اس کے بعد فرمایا: زیادہ مال جمع رکھنے والے ہی قیامت کے دن مفلس ہوں گے سوا اس شخص کے جو اس مال کو اس طرح دائیں طرف سے،بائیں طرف سے اور پیچھے سے خرچ کرے اور ایسے لوگ کم ہیں۔پھر مجھ سے فرمایا یہیں ٹھہرے رہو،یہاں سے اس وقت تک نہ جانا جب تک میں آ نہ جاؤں۔
Flag Counter