Maktaba Wahhabi

155 - 391
’’جب تم میں سے کسی کو بخار ہو جائے تو اسے سحری کے وقت تین راتیں ٹھنڈے پانی کے چھینٹے مارا کرو۔‘‘ [1] ۲۶۔لہو ولعب میں رات گزارنے والوں کا عبرت ناک انجام: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اس امت میں سے کچھ لوگ ایسے ہوں گے کہ ان کی راتیں کھانے پینے اور لہو ولعب میں گزریں گی،جب وہ صبح بیدار ہوں گے تو ان کی شکلیں بندروں اور خنزیروں کی طرح مسخ ہو چکی ہوں گی۔‘‘[2] اس حدیث مبارکہ کے مصداق وہ لوگ ہیں کہ جن کی راتیں عیش وعشرت میں گزرتی ہیں،شراب اور بے حیائی کے کاموں میں وہ مصروف رہتے ہیں اور یاد الٰہی سے غافل ہوتے ہیں،ان میں اور بندروں اور خنزیروں میں کوئی فرق نہیں۔ان کے معمولات بھی جانوروں کی مانند ہیں۔اگر کسی کی شکل مسخ نہیں ہوئی لیکن مذکورہ عیب اس میں پائے جاتے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں کوئی نقص ہے (معاذ اللہ) اللہ رب العزت کی طرف سے اگر کسی کو مہلت ملی ہوئی ہے تو وہ اسے غنیمت جانتے ہوئے توبہ کر لے۔جس رب نے قطرے سے جیتے جاگتے انسان کو پیدا کیا ہے،وہ ایک خوش شکل انسان کو قابل نفرت جانور کی مانند بھی کر سکتا ہے۔اس کے لیے تو کچھ بھی مشکل نہیں۔ترہیبات پر مبنی اس قسم کی احادیثِ مبارکہ کی تاویلات کرنے یا ان کی صحت پر وساوس و اوہام میں مبتلا ہونے کی بجائے اپنی اصلاح کر لینا بدرجہا بہتر ہے اور عقل مند مومن وہی ہے جو عتاب الٰہی آنے سے پہلے پہلے رجوع کر لے۔البتہ اگر کوئی
Flag Counter