Maktaba Wahhabi

103 - 391
۸۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے رکوع کی طوالت: حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک رات قیام کیا۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع فرمایا تو اس کی طوالت سورۂ بقرہ کی تلاوت کے قریب قریب تھی۔آپ رکوع میں یہ کلمات پڑھ رہے تھے: (( سُبْحَان ذِی الْجَبَرُْوتِ وَالْمَلَکُوْتِ وَالْکِبْرِیَائِ وَالْعَظَمَۃِ)) ’’پاک ہے عظیم الشان غلبے اور بڑی بادشاہت والا اور بے انتہا بزرگی (بڑائی) اور عظمت والا رب۔‘‘[1] ۹۔رات کی نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سجدے کی عمومی طوالت: ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے،انہوں نے فرمایا: ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز عشاء سے فراغت کے بعد نماز فجر تک گیارہ رکعت ادا کرتے تھے،ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیرتے اور آخر میں ایک وتر ادا فرماتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان رکعات میں جو سجدے کرتے،وہ تقریباً اتنے طویل ہوتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اٹھانے سے پہلے تم میں سے کوئی پچاس آیتیں پڑھ لے۔پھر جب موذن نماز فجر کی پہلی اذان کے بعد خاموش ہو جاتا،تو آپ ہلکی سی دو رکعت ادا فرماتے۔‘‘[2] یہ ہمارے آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کا نماز تہجد میں معمول ہوتا تھا۔جن احادیث مبارکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس سے بھی طویل سجدے کا ذکر ہے،وہ آپ کا معمول نہیں تھا۔انسان کی
Flag Counter