Maktaba Wahhabi

345 - 391
پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عباس سے کہا کہ انہیں اپنے ساتھ لے جائیں اور صبح دوبارہ لائیں۔چنانچہ اگلے روز صبح حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کر لیا۔اس طرح حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ کو نہ صرف امان ملی بلکہ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کے ذریعے ہدایت بھی ملی۔یہ بنی امیہ پر بنو ہاشم کا ایک عظیم احسان تھا۔ ۲۵۔وادی حنین میں اسلامی لشکر کی رات کے وقت آمد: فتح مکہ کے فوری بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ ہوازن کا رُخ کیا۔راستے میں اسلامی لشکر نے جب قیام کیا تو ایک رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابومرثد رضی اللہ عنہ کو ایک پہاڑ کی چوٹی پر متعین کیا کہ دشمن کی نقل و حرکت سے باخبر رہاجا سکے۔انھوں نے نہایت مستعدی سے اپنا فرض انجام دیا۔اس خدمت کے عوض آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں جنت کی بشارت دی۔[1] مولانا صفی الرحمن مبارکپوری لکھتے ہیں : ’’اسلامی لشکر منگل اور بدھ کی درمیانی رات دس شوال کو حنین پہنچا لیکن مالک بن عوف یہاں پہلے ہی پہنچ کر اور اپنا لشکر رات کی تاریکی میں اس وادی کے اندر اُتار کر اسے راستوں،گذرگاہوں،گھاٹیوں،پوشیدہ جگہوں اور درّوں میں پھیلا چکا تھا اور اسے یہ حکم دے چکا تھا کہ مسلمان جونہی نمودار ہوں،انھیں تیروں سے چھلنی کر دینا،پھر ان پر یک دَم اکٹھے ٹوٹ پڑنا۔ ادھر سحر کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لشکر کی ترتیب و تنظیم فرمائی اور پرچم باندھ کر لوگوں میں تقسیم کیے،پھر صبح کے جھٹپٹے میں مسلمانوں نے آگے بڑھ کر وادی حنین میں قدم رکھا۔‘‘[2]
Flag Counter