Maktaba Wahhabi

242 - 391
کرلی۔جبکہ مجھ پر یہ چادریں ہیں۔میں اب کیا کروں ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ارشاد فرمایا: تو اپنے حج میں کیسے کرتا؟ اس نے عرض کیا: میں ان کپڑوں کو اتار کر دھوتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’پس تم اپنے عمرہ میں بھی وہی کرو جو تم اپنے حج میں کرتے ہو۔‘‘ یعلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہونے لگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا۔پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے بلوایا اور میرے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ اقدس سے کپڑا ہٹایا۔پس میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک سرخ ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (گویا کہ) خراٹے لے رہے ہیں۔‘‘[1] ۶۔شق قمر کا معجزہ: مکہ والے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نشانی کا مطالبہ کرتے تھے۔لیکن جب انہوں نے شق قمر کا معجزہ دیکھا تو پھر بھی ایمان نہ لائے۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ’’مکہ والوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ انہیں کوئی نشانی دکھائی جائے۔پھر انہوں نے دیکھا کہ چاند دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا۔حتیٰ کہ حراء پہاڑ ان دونوں ٹکڑوں کے درمیان میں تھا۔یعنی چاند کا ایک ٹکڑا پہاڑ کے ایک طرف تھا اور دوسرا دوسری طرف۔‘‘[2] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ’’جب چاند دو ٹکڑے ہوا تو ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں منیٰ میں تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگو! گواہ ہو جاؤ! اور چاند کا ایک حصہ الگ ہو
Flag Counter