Maktaba Wahhabi

282 - 391
۳۲۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نیند سے بیدار نہ کیا: حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بے مثال احترام کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آرام کا خصوصی خیال رکھتے تھے۔حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ’’ایک مرتبہ ایک مسکین عورت مدینے کے مضافات میں بیمار ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی بیماری سے مطلع کر دیا گیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے اس کی صحت کے بارے میں پوچھتے رہتے تھے،نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر وہ فوت ہو جائے تو اسے دفن نہ کرنا،یہاں تک کہ میں اس کا جنازہ پڑھوں۔‘‘ آخر وہ فوت ہو گئی تو لوگ اس کا جنازہ لے کر عشاء کے بعد مدینہ طیبہ میں آئے لیکن انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سوتے پایا۔انہوں نے آپ کو بیدار کرنا مناسب نہ سمجھا۔خود ہی جنازہ پڑھا اور اسے بقیع الغرقد میں دفن کر دیا۔جب صبح ہوئی تو وہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔آپ نے ان سے اس کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول!وہ تو دفن بھی ہو چکی۔ہم آپ کے پاس حاضر ہوئے تھے مگر آپ آرام فرما رہے تھے۔اس لیے ہم نے آپ کو جگانا مناسب نہ سمجھا۔آپ نے فرمایا: چلو۔آپ چلے۔صحابہ بھی آپ کے ساتھ چلے حتی کہ انہوں نے آپ کو اس کی قبر دکھائی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (قبر کے سامنے) کھڑے ہوئے۔صحابہ آپ کے پیچھے صف میں کھڑے ہو گئے۔آپ نے اس کا جنازہ پڑھایا اور چار تکبیریں کہیں۔‘‘ [1]
Flag Counter