Maktaba Wahhabi

183 - 391
’’مومن کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہوتا ہے۔‘‘[1] ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے کہ نیک آدمی کا اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہوتا ہے۔[2] ۲۔جھوٹا خواب بیان کرنا: کتاب و سنت میں جھوٹ کی مذمت اور اس کے کبیرہ گناہ ہونے پر متعدد دلائل ہیں۔[3] جن کا ہمارے موضوع سے براہ راست تعلق نہیں۔اس لیے سردست اس تفصیل میں جائے بغیر چند باتیں پیش خدمت ہیں۔ جھوٹ بولنا تو عمومی طور پر ہی بے حد خطرناک گناہوں میں سے ایک ہے تو جو شخص جھوٹا خواب بیان کرے،خواب میں وہ کچھ دیکھنے کا دعویٰ کرے جو اس نے کبھی عالم بیداری میں بھی نہ دیکھا ہو،اس کا گناہ کس قدر سنگین ہوگا،درج ذیل احادیث سے اس کی وضاحت ہوتی ہے۔ملاحظہ فرمائیے! ۱۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’جس نے ایسا خواب بیان کیا جو اس نے نہ دیکھا ہو تو اسے روز قیامت ’’جو‘‘ کے دو دانے دیے جائیں گے کہ انہیں جوڑو اور وہ ہرگز انہیں نہیں جوڑ سکے گا....آخر حدیث تک۔‘‘[4] اب کون ایسا ’’با صلاحیت فنکار‘‘ ہے کہ ’’جو‘‘ کے دانوں کو جوڑ سکے؟
Flag Counter