۵۔جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم رات کی نماز میں ایک ہی آیت پڑھتے رہے:
حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،انہوں نے فرمایا:
’’نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح تک ایک ہی آیت بار بار پڑھتے ہوئے قیام فرمایا۔اور وہ آیت یہ تھی:
﴿اِنْ تُعَذِّبْہُمْ فَاِنَّہُمْ عِبَادُکَ وَ اِنْ تَغْفِرْلَہُمْ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ﴾ (المائدہ: ۱۱۸)
’’اگر آپ ان کو سزا دیں تو بے شک وہ آپ کے ہی بندے ہیں اور اگر آپ ان کو معاف فرما دیں تو بے شک آپ ہی غالب ہیں،بڑی حکمت والے ہیں۔‘‘[1]
اب ذرا تصور تو کیجیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس رات کتنی بار یہ آیت مبارکہ اپنی معمول کی نماز تہجد میں تلاوت فرمائی ہوگی۔اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔البتہ اس کیفیت و ماہیت کا اندازہ لگانے کے لیے آپ دو رکعت نماز اس طرح ادا کریں کہ اس میں یہی آیت مبارکہ بار بار پڑھیں۔کچھ دیر بعد آپ کا دل چاہے گا کہ رکوع کر دیں۔آسان لفظوں میں یہ کہ آپ ایک ہی آیت پڑھنے سے اکتا جائیں گے۔یہ اس شخص کے دل کا حال ہوگا کہ جو اس آیت مبارکہ کے معنی و مفہوم سے بھی آگاہ ہے اور جس کا دل رکوع و سجود اور ذکر و اذکار سے بھی غافل نہیں۔رہا وہ شخص جو نوافل اور اذکار کا ذوق نہیں رکھتا،جو عبادات کی ان کیفیات سے دور ہے،اس کا تو ذکر ہی بے فائدہ ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس نماز کو ایک اور زاویے سے دیکھیے۔
|