Maktaba Wahhabi

200 - 391
۱۶۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جنت میں بلال رضی اللہ عنہ کے قدموں کی چاپ سننا: حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بلال کو صبح دم بلایا اور فرمایا: اے بلال! تم جنت میں مجھ سے بھی آگے تھے۔اس کی کیا وجہ ہے؟ میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے تمہارے جوتوں کی آواز اپنے آگے آگے سنی۔ پھر میں نے سونے کا ایک مربع شکل کا محل دیکھا۔میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے؟ فرشتوں نے کہا کہ عرب میں سے ایک آدمی کا ہے۔میں نے کہا کہ میں بھی تو عرب میں سے ہی ہوں۔پھر یہ محل کس کا ہے؟ وہ کہنے لگے کہ قریش میں سے ایک آدمی کا یہ محل ہے۔میں نے کہا میں بھی تو قریشی ہوں۔پھر یہ محل کس کا ہے؟ وہ کہنے لگے کہ امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں سے ایک آدمی کا ہے۔میں نے کہا کہ محمد تو میں ہوں۔پھر یہ محل کس کا ہے؟ وہ کہنے لگے عمر بن خطاب کا یہ محل ہے۔ حضرت بلال نے کہا : اے اللہ کے رسول! میرا معمول ہے کہ میں ہمیشہ اذان دیتا ہوں تو دو رکعت نفل ضرور پڑھتا ہوں۔اور جب مجھے وضو کی ضرورت پیش آتی ہے تو وضو کرنے کے بعد بھی میں اللہ کے لیے دو رکعت نفل ادا کرتا ہوں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سنا تو فرمایا: ’’ان اعمال کی وجہ سے ہی تم جنت میں آگے تھے۔‘‘[1]
Flag Counter