۶۳۔حسنین کریمین رضی اللہ عنہما سے محبت و الفت کا ایک اور دل کش منظر:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک محبوب صحابی کہ آقا علیہ السلام جن سے بہت ہی شفقت اور محبت سے پیش آتے تھے اور جنہیں سعادت حاصل تھی کہ بچپن میں گہوارۂ نبوت میں حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما کے ساتھ کھیلا کرتے تھے،یعنی سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ ....وہ بیان فرماتے ہیں کہ
’’ایک رات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنی کسی ضرورت کے لیے گیا اور آپ باہر نکلے۔آپ نے کمر پر کچھ لپیٹا ہوا تھا اور مجھے نہیں معلوم تھا کہ وہ کیا تھا۔پھر جب میں اپنے کام سے فارغ ہوا تو میں نے رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: یا رسول اللہ! آپ نے یہ کمر پر کیا لپیٹا ہوا ہے؟ آپ نے (وہ کپڑا) کھولا تو میں نے دیکھا وہ حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہ تھے آپ کی پشت پر۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’یہ میرے بیٹے ہیں،میری بیٹی کے بیٹے ہیں۔اے اللہ! میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں،پس آپ بھی انہیں اپنا محبوب بنا لیں اور جو ان سے محبت کرے،اسے بھی۔‘‘[1]
۶۴۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم محو استراحت تھے کہ عثمان رضی اللہ عنہ تشریف لے آئے:
ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں بستر پر آرام فرما رہے تھے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آنے کی اجازت طلب کی۔آپ کی پنڈلیاں یا ران کا کچھ حصہ نظر آرہا تھا،آپ نے انہیں آنے کی اجازت دے دی۔آپ ان
|