باب 12
نیند اور رات کے متفرق مسائل
۱۔جب بچے دس برس کے ہو جائیں تو وہ علیحدہ علیحدہ سوئیں !
عمرو بن شعیب اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اپنی اولاد کو نماز پڑھنے کا حکم دو جب وہ سات برس کے ہو جائیں اور جب وہ دس برس کے ہو جائیں (اور نماز میں کوتاہی کریں ) تو ان کی زجر و توبیخ کرو اور ان کے بستر علیحدہ علیحدہ کر دو۔‘‘[1]
یہ ممانعت صرف بچوں کے لیے ہی نہیں بلکہ بڑوں کے لیے بھی ہے۔اس کے مفاسد کسی صاحب شعور سے مخفی نہیں۔ویسے بھی اظہار کے لیے الفاظ کا پیرا ہن ضروری نہیں۔عقل مند را اشارہ کافی است۔
۲۔ایک ہی بستر میں مرد اور عورت دوسرے مرد اور عورت کے ساتھ نہ لیٹے:
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’کوئی مرد کسی مرد کے ستر کی طرف نہ دیکھے اور کوئی عورت کسی دوسری عورت کے ستر پر نگاہ نہ ڈالے اور نہ دو مرد ایک ہی کپڑے میں اکٹھے لیٹیں اور نہ کوئی عورت دوسری عورت کے ساتھ ایک ہی کپڑے میں لیٹے۔‘‘[2]
۳۔اگر کوئی شخص سوتے ہوئے کچھ محسوس کرے؟
ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ
|