Maktaba Wahhabi

161 - 391
۵۔ حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ نبی رحمت سید الاولین والآخرین کا جسد اطہر،وجود گرامی اس طرح محفوظ و مامون ہے،جس طرح آپ کی تدفین کی گئی تھی۔وہ عام آدمیوں کی طرح مٹی کا حصہ نہیں بلکہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اعجاز اور انبیاء کرام کے خصائص میں سے ہے۔ان گنت اور بے شمار درود و سلام ہوں ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر اور ہم سیاہ کاروں کے نصیب کِھل اٹھیں اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت ہمارا مقدر بن جائے۔ ۳۲۔سوتے ہوئے شخص پر شیطان کا وار: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’شیطان آدمی کے سر کے پیچھے رات میں سوتے وقت تین گرہیں لگا دیتا ہے۔اور ہر گرہ پر یہ افسوں پھونک دیتا ہے کہ سو جا،ابھی رات بہت باقی ہے۔پھر اگر کوئی بیدار ہو کر اللہ کی یاد کرنے لگے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے۔پھر جب وضو کرتا ہے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے،پھر اگر نماز (فرض یا نفل) پڑھے تو تیسری گرہ بھی کھل جاتی ہے اس طرح صبح کے وقت وہ چاق و چوبند اور خوش مزاج رہتا ہے۔ورنہ سست اور بد باطن رہتا ہے۔‘‘[1] ۳۳۔بندۂ مومن کی توبہ پر اللہ تعالیٰ کی خوشی کی مثال: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ سے اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتے ہیں،کہ جس نے کسی پر خطر جگہ پڑاؤ کیا ہو۔اس کے ساتھ اس کی سواری بھی ہو اور اس پر کھانے پینے کی چیزیں موجود ہوں۔وہ مسافر اتر کر سو گیا ہو اور جب بیدار ہوا ہو تو اس کی سواری غائب رہی ہو۔آخر بھوک،پیاس یا
Flag Counter