Maktaba Wahhabi

169 - 391
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کرنے لگا کہ یارسول اللہ! رات مجھے ایک بچھو نے ڈس لیا۔(اس تکلیف سے میں رات بھر سو نہیں سکا)۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ اگر تو شام کے وقت یہ دعا پڑھ لیتا تو تجھے اس مصیبت کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔‘‘ ((اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّآمَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَق۔)) ’’میں تمام مخلوق کے شر سے اللہ تعالیٰ کے کامل (تاثیر والے) کلمات کی پناہ لیتا ہوں۔‘‘ [1] اب جو شخص شام کے وقت یہ دعا پڑھ لے تو گویا وہ رات بھر کے لیے رب العالمین کی حفاظت میں آگیا۔پھر اسے بچھو یا کوئی اور مخلوق نقصان نہیں پہنچا سکے گی۔لیکن ہم جب بزرگان دین کے مجربات ومعمولات کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں اس آسان مگر بے حد اہم وظیفے کی بجائے کچھ اور ہی پڑھنے کو ملتا ہے۔آپ بھی ملاحظہ فرمائیے! امام غزالی رحمہ اللہ کا ایک عمل ’’الاوفاق‘‘ (از امام غزالی) میں لکھا ہے کہ سانپ بچھو کے کاٹنے اور رنگ بدلنے والے جن اور جادوگروں سے حفاظت کا تعویذ۔[2] (اس کے بعد بتیس سطروں پر مشتمل ایک طویل عبارت ہے جو کچھ الفاظ کو چھوڑ کے بقیہ محض لفاظی کا مجموعہ ہے اور کچھ نہیں۔) بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم اللہم بین حبر ہاش جیبلوش
Flag Counter