Maktaba Wahhabi

208 - 391
’’میں مکہ سے ایک ایسی زمین کی طرف ہجرت کرکے جارہا ہوں کہ جہاں کھجور کے باغات بکثرت ہیں۔میرا ذہن اس سے یمامہ یا ہجر کی طرف گیا لیکن یہ زمین شہر ’’یثرب‘‘‘ کی تھی۔‘‘[1] ۲۵۔مدینہ طیبہ ایک مضبوط زرہ: حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے اپنے آپ کو (خواب میں ) دیکھا کہ میں ایک مضبوط زرہ میں ہوں اور ایک گائے ذبح پڑی ہوئی ہے۔میں نے یہ تعبیر کی کہ مضبوط زرہ مدینہ ہے اور گائے....اللہ کی قسم....وہ خیر و بھلائی ہے۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا: ’’اگر ہم مدینہ میں ہی فروکش رہیں اور وہ (یعنی مشرکین) ہم پر چڑھائی کر دیں تو (اپنے شہر میں ہی ٹھہر کر) ان سے لڑیں گے۔‘‘ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! جاہلیت میں بھی ہم پر اس شہر میں حملہ نہیں کیا گیا اور اب اسلام کے باوجود ایسا کیوں ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(ٹھیک ہے) تمہاری بات سہی۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (جنگی) لباس پہنا۔انصاریوں نے آپس میں کہا کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رائے تسلیم نہیں کی (یہ خطرہ مول لینے والی بات ہے) سو وہ آئے اور کہا: اے اللہ کے نبی! آپ کی رائے پر عمل ہونا چاہیے۔
Flag Counter