Maktaba Wahhabi

239 - 391
ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جبرائیل علیہ السلام کی آمد سے پہلے سچے خواب دیکھا کرتے تھے،جن کی تعبیر صبح صادق کی مانند ظاہر ہو جاتی تھی۔اس بات کی تائید محمد بن اسحاق کی عبید بن عمیر لیثی سے مروی حدیث سے ہوتی ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں سویا ہوا تھا تو جبرائیل میرے پاس دیباج کے ایک ٹکڑے میں لپٹی ایک کتاب لے کر آئے اور کہا پڑھئے۔میں نے کہا: مجھے پڑھنانہیں آتا تو جبرائیل علیہ السلام نے اتنا زور سے مجھے دبایا کہ میں سمجھا اب میری موت قریب ہے،پھرمجھے چھوڑ دیا۔‘‘ ڈاکٹر لقمان سلفی علامہ ناصرالدین البانی رحمہ اللہ کے حوالے سے لکھتے ہیں : ’’مغازی موسیٰ بن عقبہ میں امام زہری رحمہ اللہ نے اس کی صراحت کر دی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا خواب میں دیکھا،پھر وہی فرشتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حالت بیداری میں آیا۔‘‘ [1] ’’اور ابو نعیم نے دلائل النبوّۃ میں علقمہ بن قیس سے روایت کی ہے کہ انبیائے کرام علیہم السلام کے ساتھ ایسا پہلے حالتِ خواب میں ہوتا تھا،تاکہ اُن کے دل تیار ہوجائیں،پھر بعد میں اُن پر وحی کا نزول ہوتا تھا۔‘‘[2] حدیث مبارکہ سے معلوم ہونے والی کچھ باتیں سبحان اللہ! نبوت کے آغاز میں ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے خواب دیکھے جو روز روشن کی طرح درست ثابت ہوئے۔یہ جبرائیل علیہ السلام سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولین ملاقات تھی۔جو اس اعتبار سے کافی مشکل تھی کہ جبرائیل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تین بار
Flag Counter