Maktaba Wahhabi

202 - 391
’’میں نے عمرو بن عامر بن لحی خزاعی کو دیکھا کہ جہنم میں وہ اپنی انتڑیاں گھسیٹ رہا تھا اور یہی عمرو وہ پہلا شخص ہے جس نے سائبہ[1]کی رسم نکالی۔‘‘[2] ۲۰۔دنیا میں اچھے برے سب کام کرنے والوں کا انجام: حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رات (خواب میں ) میرے پاس دو فرشتے آئے اور مجھے اٹھا کر ایک شہر میں لے گئے جو سونے اور چاندی کی اینٹوں سے بنایا گیا تھا۔وہاں ہمیں ایسے لوگ ملے جن کا آدھا بدن نہایت خوبصورت،اتنا کہ کسی دیکھنے والے نے ایسا حسن نہ دیکھا ہوگا اور بدن کا دوسرا حصہ نہایت بدصورت تھا،اتنا کہ کسی نے بھی ایسی بدصورتی نہیں دیکھی ہوگی۔دونوں فرشتوں نے ان لوگوں سے کہا جاؤ اور اس نہر میں غوطہ لگاؤ۔وہ گئے اور نہر میں غوطہ لگا آئے۔جب وہ ہمارے پاس آئے تو ان کی بدصورتی جاتی رہی اور اب وہ نہایت خوبصورت نظر آتے تھے۔پھر فرشتوں نے مجھ سے کہا کہ یہ ’’جنت عدن‘‘ ہے اور آپ کا مکان یہیں ہے۔جن لوگوں کو ابھی آپ نے دیکھا کہ جسم آدھا خوبصورت تھا اور آدھا بدصورت تو یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے دنیا میں اچھے اور برے (ہر طرح کے) کام کیے تھے اور اللہ تعالیٰ نے انہیں معاف کر دیا تھا۔‘‘[3]
Flag Counter