Maktaba Wahhabi

154 - 391
جاتا ہے تونے جانا ہی نہیں۔پھر (اس کی قبر میں ) جہنم سے دروازہ کھولا جاتا ہے اور اسے ایسی ضرب لگائی جاتی ہے کہ جن و انسان کے علاوہ ہر چوپایہ اس کو سنتا ہے۔پھر اسے کہا جاتا ہے ’’منہوش کی نیند سوجا۔‘‘ (راوی کہتے ہیں ) میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: منہوش سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے کہا: منہوش سے مراد وہ آدمی ہے جسے کیڑے مکوڑے اور سانپ ڈستے اور نوچتے رہتے ہیں۔پھر اس پر اس کی قبر تنگ کر دی جاتی ہے۔‘‘[1] ہم بے حد گناہ گار ہیں۔محض اللہ تعالیٰ کی رحمت کے طفیل ہماری نجات ممکن ہے،ورنہ ہم نے تو اپنے ہاتھوں اپنی تباہی و بربادی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ اے الہ العالمین! اس توحید کے واسطے اور اس محبت کے سبب،جو ہمیں آپ کے محبوب علیہ الصلوٰۃ والسلام سے ہے،ہماری نجات فرما دیجئے۔ہمیں قبر میں وہ نیند نصیب فرمایے گا جو بندہ مومن کو میسر آئے گی۔ایسی عذاب والی نیند سے ہمیں اور ہماری نسلوں کو بھی محفوظ و مامون فرما دیجیے۔ ۲۴۔جب اہل ایمان کے لیے نیند صدقہ بن جائے: ام المومنین سیّدہ عائشہ سلام اللہ علیہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایسا کوئی شخص نہیں جو نماز تہجد پڑھتا ہو اور ایک رات اس پر نیند غالب آجائے اور وہ تہجد نہ پڑھ سکے تو اس کے لیے تہجد پڑھنے کا ثواب لکھ دیا جاتا ہے اور نیند اس کے لیے صدقہ ہو جائے گی۔‘‘[2] ۲۵۔سحری کے وقت بخار کا علاج: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter