Maktaba Wahhabi

177 - 391
۳۔مجاہد کا سونا اور جاگنا سب کا سب باعث اجر و ثواب ہے: حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جہاد دو طرح کا ہے:....رہا وہ شخص جس نے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے جہاد کیا،امام کی اطاعت کی،بہترین مال خرچ کیا،اپنے جہادی ساتھی کے ساتھ آسانی کا معاملہ کیا اور فساد سے اجتناب کیا تو بے شک اس کا سونا اور جاگنا سب کا سب باعث اجر ہے....آخر حدیث تک۔‘‘[1] ۴۔جو شخص ایک رات بھی جہاد کے لیے سرحد پر بیٹھا رہا: حضرت سلمان الخیر رضی اللہ عنہ (یعنی سلمان فارسی) نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص جہاد کے لیے تیار ہو کر ایک دن یا ایک رات کے لیے بھی محاذِ جنگ پر رہا،اسے ایک مہینے کے روزوں اور قیام کے برابر اجر و ثواب ملے گا اور جو شخص لڑائی کے لیے مستعد بیٹھنے کے دوران وفات پا گیا،اس کے لیے یہ اجر و ثواب جاری رہے گا اور اس کا رزق بھی جاری رہے گا اور وہ ’’ فتان‘‘ یعنی سوال کرنے والوں سے امن میں رہے گا۔‘‘[2] رزق جاری رہنے سے مراد شاید یہ ہو کہ وہ شہداء میں شمار ہو گا اور اس کو اسی طرح رزق ملتا رہے گا جس طرح جہاد فی سبیل اللہ میں شہید ہونے والوں کو اللہ کے ہاں رزق دیا جاتا ہے۔اس کی ماہیت و کیفیت کا علم تو رب العزت کو ہی ہے۔سوال کرنے والوں
Flag Counter