Maktaba Wahhabi

104 - 391
قلبی و جسمانی کیفیت میں حالات و واقعات کی گردش سے فرق آتا رہتا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی بشر تھے،سید ولد آدم تھے۔کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم تھکاوٹ کا شکار ہوتے۔کبھی جسم میں درد کی کیفیت ہوتی جیسا کہ احادیث مبارکہ میں آیا ہے۔چنانچہ کبھی آپ ہلکی نماز ادا فرماتے،کبھی درمیانی اور کبھیبہت طویل۔جبکہ معمول وہی تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ رضی اللہ عنہا نے ذکر فرمایا ہے۔ ۱۰۔رات کی نماز میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سجدے کے دوران دعائیں : ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: ’’ایک رات میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ہاں نہ پایا تو میں سمجھی کہ شاید آپ اپنی کسی اور اہلیہ کے ہاں گئے ہیں۔میں نے آپ کو تلاش کیا اور واپس لوٹی تو آپ رکوع میں تھے یا سجدے میں اور یہ دعا فرما رہے تھے: ((سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ۔)) میں نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان۔میں کس خیال میں تھی اور آپ کس کام میں مصروف تھے۔‘‘[1] ایک اور حدیث مبارکہ میں ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت و وارفتگی کی شدت ملاحظہ فرمائیے! ام المومنین سلام اللہ علیہا فرماتی ہیں : ’’ایک رات میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے بستر پر نہ پایا تو میں انہیں (اندھیرے میں ) تلاش کرنے لگی۔میرا خیال تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کسی لونڈی کی طرف تشریف لے گئے ہوں گے۔(میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ٹٹول رہی تھی) تو میرا ہاتھ آپ کے وجود اطہر کو چھوا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم رب العالمین
Flag Counter